معاشرت کے آداب
۱۔چھ قسم کے افراد کی ہمنشینی اختیار کرو: علماء، عقلاء، کریم، فقراء، صلحاء اور باخبر و ماہر افراد ۔ ۲۔ان افراد کی ہمنشینی سے پر ہیز کرو: کنجوس، جھوٹا، فاسق، احمق، قاطع رحم، پست افراد، متہم افراد، بچوں، غلام و کنیز ، چاپلوس، اہل بدعت اور خائن۔۳۔ارباب عقل و صاحبان دیانت سے مشورہ کرو۔۴۔مشورہ میں خیانت نہ کرو۔ ۵۔لوگوں سے محبت آمیز رویہ اختیار کرو۔۶۔لوگوں سے ہشاش بشاش چہرہ کے ساتھ ملاقات کرو۔ ۷۔دوسروں کو سلام کر و خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کو۔۸۔فقراء و بدترین مالداروںکو سلام نہ کرو۔ ۹۔جب ملاقات کرو تو مصافحہ کرو۔۱۰۔دوسروں کے گھروں میں بغیر اجازت داخل نہ ہو۔۱۱۔ریش سفید اور سن رسیدہ افراد کا احترام کرے۔ ۱۲۔خورد سال افراد پر رحم کرو۔ ۱۳۔صاحبان تقویٰ کا احترام کرو۔ ۱۴۔اگر کوئی اکرام کرے تو اسکو رد نہ کرو۔۱۵۔زیادہ نہ ہنسو۔۱۶۔مذاق و شوخی زیادہ نہ کرو۔۱۷۔کسی سے ملو تو اسکے نام، حسب و نسب، حالات سے باخبر ہونے کی کوشش کرو لیکن اگر وہ ناپسند کرتا ہے تو گریز کرو۔ ۱۸۔ایک نشست میں اپنی توجہات کسی ایک فرد پر مرکوز نہ رکھیں بلکہ تمام افراد کو یکساں مورد توجہ قرار دیں۔۱۹۔صداقت و کشادہ روئی کو اپنائے۔۲۰۔عہد وپیمان کو وفا کرے۔۲۱۔غیرت دینی ، حیاء و عفت کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیں۔۲۲۔عفو و درگذر کرنا سرنامہ زندگی قرار دو۔۲۳۔برائی کے بدلے اچھائی کرو۔ ۲۴۔غیظ وغضب کو پی جائیں۔ ۲۵۔حسد سے پرہیز کریں۔۲۶۔جو کچھ اپنے لئے پسند کرو وہی دوسروں کیلئے بھی پسند کرو اور جو چیز اپنے لئے نا پسند سمجھو وہی دوسروںکیلئےبھی ناپسند سمجھو۔۲۷۔خیر خواہی کو اپناؤ۔ ۲۸۔تشییع جنازہ میں شرکت کریں۔۲۹۔لوگوں سے دوروئی سے پیش نہ آئیں اور نہ ہی زبان دو قسم کی ہو۔۳۰۔صلح و دوستی میں پہل کرو۔ ۳۱۔نیکی میں ایک دوسرے پر سبقت کی کوشش کریں۔۳۲۔مومنین کی توہین نہ کرو۔ ۳۳۔قطع رحم سے پرہیز کرو۔ ۳۴۔غیبت اور لوگوں کی سرزنش سے اجتناب کرو۔۳۵۔طنز، تشنیع اوربدگمانی سے پرہیز کریں۔ ۳۶۔مومنین کو ستانے والے کی مدد سے پرہیز کریں۔۳۷۔چغلخوری و چاپلوسی سےدوری اختیار کریں۔ ۳۸۔دنیا اور موجودات میں غور و فکر کرتے رہیں۔۳۹۔خدا پر توکل و بھروسہ کریں۔ ۴۰۔خواہشات ، غضب اور شیطان کی اطاعت سے پرہیز کریں۔ ۴۱۔رحمت و مغفرت الٰہی سے مایوس نہ ہوں ۔۴۲۔کثرت سے ذکر خدا کریں۔۴۳۔بلاء و مصائب پر صبر کریں۔۴۴۔تقسیم و مقدرات الٰہیہ پر راضی رہنا چاہئے۔ ۴۵۔مخلوقات سے متکبرانہ رویہ اختیار نہ کریں۔۴۶۔خوف خدا اور فضل و کرم خدا کے امیدوار بنے رہئے۔ ۴۷۔یہ یقین رہے کہ رزق ، نفع ، نقصان، طول عمر ، مرض و شفاء ذات باری کے قبضہ قدرت میں ہیں۔۴۸۔جو کہو اس پر عمل کرو۔۴۹۔خودستائی سے بچو۔۵۰۔ہر عمل میں اخلاص و خلوص رکھو۔۵۱۔بات کرنے میں عدالت کی رعایت کرے۔۵۲۔دوسروں کے امور کی ٹوہ میں نہ رہے۔ ۵۳۔اچھے دوست کا انتخاب کرو کہ اچھا دوست اس سے زیادہ نزدیک ہے اسکے والدین و خانوادہ سے۔ ۵۴۔مستقبل میں کیا ہوگا اسکی فکر نہ کرے اور گذرے ہوئے زمانہ کے امور کی بھی فکر نہ کرے،حال کو اہمیت دے۔ ۵۵۔تفکر و فکر کرتا رہے اور بہت زیادہ بولنے سے پرہیز کرے۔۵۶۔اپنے امور میں کامیاب ہونے کیلئے منظم پلاننگ کرے۔۵۷۔لمحات کو بھی دوست رکھو اور مہربان بنو۔
No comments:
Post a Comment