Saturday, 22 June 2024

اسلامی طرز زندگی ۔17۔

 

تشییع جنازہ کےآداب

          ۱۔مومنین کو اطلاع دی جائے تاکہ تشییع میں شریک ہو سکیں۔۲۔دفن کرنے تک میت کے ساتھ رہیں ۔ (نماز جنازہ کے بعد واپس لوٹ نہ جائیں)۔ ۳۔تابوت کے گرد یا پھر پیچھے چلیں آگے چلنے سے پرہیز کریں۔۴۔چالیس افراد اسکے نیک اور مومن ہونے کی گواہی دیں۔ (شہادت نامہ پر چالیس آدمی کے اسماء لکھوائے جاتے ہیں)۔ ۵۔میت کو قبر کی پہلی رات تنہا نہ چھوڑیں۔ (شمع روشن کریں، نماز وحشت اور تلاوت قرآن وغیرہ)۔ ۶۔قبرمیں اتارنے سے پہلے میت کو منزل دیں یعنی تین مقام پر میت کو رکھے پھر قبر میں اتارے۔۷۔جنازہ کو تیزی سے لے کر چلیں۔۸۔ننگے پاؤں اور سر برہنہ تشییع میں شریک ہوں۔۹۔تشییع جنازہ میں ہنسنے اور بیہودہ گفتگوسے پرہیز کرے۔۱۰۔تابوت کے چاروں گوشوں کو ہاتھوں سے پکڑے۔  ۱۱۔دفن کے بعد قبر پر پانی کا چھڑکاؤکرےاور قبر کو چار انگلی سے زیادہ اونچی نہ بنائیں۔ ۱۲۔نماز وحشت قبر پڑھے۔۱۳۔سر و صورت پیٹنادرست نہیں ہے۔۱۴۔مصائب اہلبیتؑ کو یاد کر کے گریہ کرے۔۱۵۔میت کے ورثاء پا برہنہ اس طرح چلیں کہ پتہ چلے کہ عزادار ہیں۔۱۶۔ورثائے میت کو تسلیت پیش کرے اور آیت؛ إِنَّاْ لِلہِ وَ إِنَّاْ إِلَیْہِ رَاْجِعُوْن یاد دلائے۔۱۷۔قبرپرعلامت بنائے۔ ۱۸۔تین روز تک ورثائے میت کیلئے غذا پہونچائے۔۱۹۔قبر کو مستحکم بنائے۔۲۰۔اہل خانہ کے پہلو میں دفن کرے۔۲۱۔مسجد میں جنازہ نہ رکھیں لیکن مسجد الحرام میں رکھ سکتے ہیں۔    ۲۲۔قبرکی گہرائی گردن تک یا قد آدم کے برابر ہو۔ ۲۳۔لحد بھی قبر میں بنائی جائے۔۲۴۔مرد کی میت ہو تو پہلے سر کو وارد قبر کریں اور اگر میت عورت کی ہے تو پہلو کے ساتھ داخل قبر کریں۔۲۵۔قبر کے اندر کفن کی گرہوں کو کھول دے، چہرہ کو خاک پر رکھے اور تلقین پڑھے۔۲۶۔لحد کو پتھر یا کسی ایسی چیز سے بند کریں کہ مٹی میت پر نہ پڑے۔  ۲۷۔میت کے ساتھ جو شخص قبر میں اترے وہ طاہر اور سر برہنہ ہو۔۲۸۔اگر میت عورت کی ہو تو قبر میں شوہر یا کوئی مَحرَم اترے۔ ۲۹۔دو تر و تازہ لکڑیاں میت کے ساتھ دفن کریں۔۳۰۔تربت امام حسینؑ کی خاک کفن یا قبر میں رکھنا۔  ۳۱۔بہتر ہے پشت دست سے قبر میں مٹی ڈالی جائے اور جب مٹی ڈال رہا ہو تو آیت: انا للہ و انا الیہ راجعون کی تلاوت کرے۔

No comments:

Post a Comment

مادران معصومین ع ایک تعارف۔8۔

  آپ امام موسی کاظمؑ کی والدہ تھیں ، تاریخ سے ان کی ولادت با سعادت کی اطلاع نہیں ملتی ہے۔ آپ کے والد کا نام صاعد بربر یا صالح تھا،...