Friday, 21 June 2024

غدیر شناسی قسط 16 ۔عظمت غدیر

 

عظمت غدیر:

خطبہ غدیر خم ولایت حضرت علی ابن ابی طالب کی وجہ سے تمام اسلامی خطبوں میں ایک خاص اور منفرد حیثیت وخصوصیات کا حامل ہے اور اس اہمیت کا سبب وہ ماحول ہے جس میں یہ خطبہ ارشاد فرمایااور وہ مطالب جو اس خطبہ میں بیان ہوئے ہیں ۔اہم ترین مقاصد خطبہ مندرجہ ذیل ہیں:

۱۔تئیس سالہ رسالتی خدمات وزحمات کا نتیجہ ہے،راہ رسالت کے محافظ کا تعین ونصب کرنا۔

۲۔ان خلفا کے ذریعہ جو اس عہدہ کی استعداد ولیاقت رکھتے تھے اسلام کی ابدی بقا کا انتظام کرنا۔

۳۔رسمی طور پر تعیین خلیفہ کا قدام جو ملی قوانین کے لحاظ سے مستند ہے۔

۴۔اختتام کائنات تک مسلمانوں کے مستقبل کا لائحہ عمل تیار کرنا اور اسکی وضاحت ۔

۵۔مقصرین ومعاندین اور دیگر مخالفین اسلام پر اتمام حجت۔

یہ مندرجہ بالا مقاصد ایسے حالات میں انجام دیئے گئے کہ غدیر کو دوام ملا ایک غیر معمولی واقعہ کی صورت میں مشہور ہوا ،امام محمد باقر نے فرمایا’’لم یناد بشی مثل مانودی بالولایۃ یوم الغدیر(گزارش لحظہ بہ لحظہ از واقعہ غدیر،ص۸۔اصول کافی،ج۲،ص۲۱)حکم ولایت کا اعلام غدیر میں جیسے ہوا کسی حکم کا اعلان نہیں ہوا۔

غدیر کی خصوصی عظمت کو مندرجہ ذیل اعتبار سے ذکر کیا جاسکتاہے:

·             وہ موقعیت جو اس بنیادی اسلامی عقیدہ کے پہونچانے کیلئے تیار کی گئی کہ عظیم مجمع ،خاص طرز بیان وغیر معمولی منبر صرف اسی واقعہ میں نظر آتا ہے ۔پیغمبر اکرم کے ذریعہ اپنی رخصت کا اعلان اور ولایت حضرت علی کا اعلان خاص طور پر اس بات کو بیان کرتا ہے کہ اسلام دشمنوں کے نفوذ اور دخل اندازی سے محفوظ ہوگیا۔

·             مسئلہ امامت کو صرف خبر،پیغام اور خطبہ کی شکل میں نہیں پہونچایا بلکہ ایک حکم وفرمان کے عنوان سے بیان کیا اور اس کے ساتھ تمام مسلمانوں سے بیعت واقرار لیا۔

·             غدیر کی جغرافیائی موقعیت یہ تھی کہ وہ جحفہ کے علاقہ میں ایک ایسے چوراہے سے پہلے تھا جہاں سے مسافر اپنے اپنے گھروں کی طرف جاتے ہیں ،تین دن گرم میدان میں قیام اور زمانہ بھی ایسا تھا کہ حجۃ الوداع کے بعد مسلمانوں کا اس دور کا سب سے بڑا اجتماع تھا۔

·             خطبہ کی جگہ۔حاجیوں کے مخاطب ہونے کی خاص صورتحال،وہ بھی حج کے خاتمہ پر لوٹتے ہوئے ،نیز حضرت رسول خدا کا اپنی رحلت کے نزدیک ہونے کا اعلان ،اس خطبہ کے نبی اکرم صرف ستر (۷۰)روز حیات رہے۔

·             الہی فرمان۔اے پیغمبر جو کچھ آپ پر آپ کے پروردگار کی طرف سے نازل ہوا ہے اسکو پہونچادیں اگر نہیں پہونچایا تو کار رسالت ہی انجام نہیں دیا ۔یہ لہجہ ،تیور کسی بھی حکم کیلئے استعمال نہیں ہوا۔

·             منافقین کی سرپیچی کا خوف۔اللہ کا قاطعانہ حکم کہ ولایت کا پیغام پہونچانا لازم ہے تاکہ مسلمانوں کے مستقبل کا مسئلہ حل ہوجائے اس حکم الہی کے پہونچانے کے خصوصیات تھے۔

·             اللہ نے حفاظت پیغمبر اکرم کی ضمانت لیا تھا کہ دشمنوں سے آپ کو محفوظ رکھے گا اس پیغام کے پہونچانے میں ۔کسی حکم کے پہونچانے میں ایسا خوف اور ایسی ضمانت نظر نہیں آتی۔

·             خطبہ کے قبل وبعد خصوصی مراسم۔بیعت،عمامہ سحاب،تبریک وتہنیت وغیرہ اس بات کا پتہ دیتی ہیں کہ یہ واقعہ خاص اہمیت کا حامل ہے۔

·             بلند وبالا مفاہیم مقام ولایت کی تشریح کے سلسلے میں خطبہ بیان کرنا اور اسکی دقیق واضح تشریح وتبیین۔

·             اللہ کا ارشاد۔آج دین کامل ،نعمتیں تما ہوگئیں۔اس سے قبل ایسا کوئی الہی فرمان نظر نہیں آتا۔

·             میدان غدیر میں نبی اکرم کے کلمات ائمہ معصومین کی خاص توجہ ۔خاص طور پرامیر المومنین وجناب فاطمہ زہرا کے کلام ،روز غدیر اللہ نے کسی کےلئے عذر کا مقام باقی نہیں رکھا(گزارش لحظہ بہ لحظہ از واقعہ غدیر،ص۹۔منقول از بحار الانوار،ج۲۸،ص ۱۸۶۔ج۴۳،ص۱۶۱۔دلائل الامامۃ،ص ۳۸۔خصال،ص ۱۷۳،اثبات الھداۃ،ج۲،ص ۱۱۵)ائمہ معصومین کی پیروی میں علماکا غدیر سے متعلق مباحث کی مفصل تحریری وتقریری خدمات اس اعتبار سے کہ یہی عقیدہ  امامت ولایت کی جڑ ہے اس واقعہ کی اعتقادی اہمیت کو طول تاریخ میں واضح کرتارہاہے۔

·             اسناد حدیث ، تاریخی ،کلامی وادبی اعتبار سے اس حدیث کا نقل کرنا ،قلوب مومنین میں اسکو راسخ کرنا بے مثل ہے جس کی نظیر دیگر روایات ولایت کے سلسلے میں نظر نہیں آتی ہے،محققین نے حدیث کے تواتر کو ثابت کیا ہے ،تمام مسلمانوں نے خواہ کسی فرقہ ومسلک کے پیرو ہوں سب نے اس حدیث کی صحت کا اعتراف کیا ہے

یہ سارے مطالب اسلامی ثقافت میں واقعہ غدیر کی غیر معمولی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں اور ہمیں خبردار کرتے ہیں کہ اس شیعہ اعتقادی اصل کی پورے وجود کے ساتھ حفاظت کریں(گزارش لحظہ بہ لحظہ از واقعہ غدیر،ص۷۔۱۰)

پندرہویں صدی میں غدیر کا پیغام آنے والی نسلوں تک پہونچانے اور غدیری خندق سےسقیفائی محلات کو نشانہ بنانے نیز پرچم ولایت کو تاریخ میں سربلند رکھنے کےلئے یہ تحریر آمادہ کی گئی ہے تاکہ غدیریوں کے لبوں پر مسکراہٹ وتبسم لایا جاسکے ان شااللہ ۔

 

 

 

 

#islam#quraan#imamat#ideology#iran#ghadeer#khum#prophet#muhammad#karbala#saqeefa#zahra#eid#jashn#maula#hadith#rawi#ahlesunnat#takfiri#wahabiyat#yahusain#aashura#azadari#mahfil#majlis#

#اسلام#قرآن#امامت#غدیر#خم#حدیث#راوی#عقاید#محمد#عاشورا#کربلا#سقیفہ#خلافت#ملوکیت#عمر#ابو بکر#عثمان#علی#صحابی#صحابیات#تاجپوشی#

 

No comments:

Post a Comment

مادران معصومین ع ایک تعارف۔8۔

  آپ امام موسی کاظمؑ کی والدہ تھیں ، تاریخ سے ان کی ولادت با سعادت کی اطلاع نہیں ملتی ہے۔ آپ کے والد کا نام صاعد بربر یا صالح تھا،...