Friday, 21 June 2024

غدیر شناسی قسط 17۔حدیث غدیر اور علماء فریقین

 

مقدمہ:

شیعوں کی اہم ترین دلیل ولایت وخلافت حضرت علی پر سنت سے حدیث غدیر ہے یہ حدیث غدیر خم میں۔پیغمبر اکرم کے خطبہ کا ایک حصہ ہے جسکومتعدد طریقوں سے بہت سے اسناد کے ذریعہ نقل کیا گیا ہے ،لفظ کے اعتبار سے متواتر اور اس کا رسول اکر م سے صادر ہونایقینی و قطعی ہے۔ صحیح بخاری ومسلم کے علاوہ جنکے طریقہ استخراج حدیث کے سلسلے میں پہلے گفتگو ہو چکی ہے نیز یہ بھی گزرچکاہے کہ انھوں نے ان صحیح روایات کے نقل کرنے سے گریز کیا ہے جوولایت وافضلیت حضرت علی کے سلسلے میں ہیں اہل سنت اکابر محدثین میں سے اکثرنے نقل کیا ہے ۔ مسلک خلفاء کے بہت سے بزرگان نے اسناد حدیث غدیر، تواتر اور صحت کو تسلیم کیا ہے بعض نے حدیث غدیرکی دلالت کے سلسلے میں گفتگو کیا ہے ۔ بخاری،مسلم و ابوداوٗد  کی معنی خیر خاموشی بالاخص مسلم کا اس حدیث کے باب میں گریز اس حدیث کی دلالت کو مزید واضح کر دیتا ہے۔ (بخاری نے غدیر خم کے سلسلہ میں مطلق خاموشی اختیار کیا ہے مسلم نے غدیر کے دن رسول خدا کی گفتگو کو نقل کیا ہے لیکن صرف حدیث ثقلین کو ذکر کیا ہے اور وہ بھی اپنے پسندیدہ طریقہ سے لہذا ایک مسلم ومتواتر روایت جسکو ایک سو دس صحابہ نے نقل کیا ہے اہل سنت کی معتبر کتابوں میں نقل کے لائق نہیں سمجھی گئی)

چونکہ علماشیعہ اس حدیث کے صادر ہونے اور اس کی دلالت پر متفق ہیں لہذااس سلسلہ میں شیعہ نقطہ نظرکے بیان کی چنداں ضرورت نہیں ہے ۔ اس کتابچہ میں  اہلبیت کے منابع سے طرق حدیث کو فہرستواربیان کرنے کے بعدعلما اہل سنت کے آراو منابع کی تفصیلی وتحقیقی گفتگوپرتوجہ مرکوز رہے گی۔

یہ نکتہ بھی ذہن نشین رہے کہ حدیث غدیر صرف جملہـ’’ من کنت مولاہ فھذا علی مولاہ‘‘پر مشتمل نہیں ہے بلکہ معتد بہ تعداد طرق حدیث میں جملہ "الست اولی بکم من انفسکم ــ‘‘یا اس سے مشابہ مضامین پر مشتمل ہے جس کاتذ کرہ ابتدا حدیث میں ہوا ہے اسی طرح سے جملہ’’اللهم وال من والاه وعاد من عاداه وانصر من نصره واخذل من خذلہ‘‘بھی بہت سے منابع آخری حصہ حدیث میں بیان  ہوا ہے۔ بعض اکابرین مسلک خلفا ء نے اس روایت کو جملہ’’من کنت ولیہ فعلی ولیہ‘‘ کےساتھ نقل کیا ہے ۔ (السنن الکبری للنسائی۔ج۵۔ص۱۱۳)

اسناد حد یث غدیر اور شیعہ:

حدیث غدیر نہایت اہمیت کے ساتھ مختلف طریقوں اور متعدد اسناد کے ساتھ شیعی کتب منابع میں مذکور ہوئی ہے ، اعظم محد ثین ومتکلمین شیعہ نے ہر دور میں اس حدیث کو نقل کیا ہے اور اس کے ذریعہ استدلال بھی کیا ہے۔ اختصار کے پیش نظر حدیث غدیر کی ان شیعی منابع سے تحقیق وجستجوکریں گے جو متقدمین  کی دسترس میں تھے یعنی   ۵۰۰  ھ

۵۰۰   ھجری تک کے منابع شیعہ میں حدیث غدیر کے اسناد وطرق:

ہم یہاں پر اسناد وطرق سند حدیث غدیر کی شیعی منابع سے ایک فہرست درج کرینگے یہ بات یا در ہے طرق معلق دمر سل اس فہر ست میں شامل نہیں ہیں نیزاس حدیث کے تمام طرق حضرت ختمی مرتبت تک پہونچتے ہیں  ہر ایک معصوم نے اس حدیث غدیر کو پیغمبر اسلام سے روایت کیا ہے اس لئے ہم طرق معصو مین کے اسناد کو ہی بیان کریں گے

طرق اول:امیر المومنین نے رسول خدا سے(پہلے طبقے میں تیرہ راویوں سے)

۱۔ابوذر ( الامالى للطوسی،ص۵۴۵)

۲۔ جابرابن یزید نے جا بر ابن عبداللہ سے (الخصال ،ج۱ ،ص۲۱۹- الامالی للصدوق)

۳۔طلحہ ا بن عمیرہ (الار شاد مفید ،ج ا،ص۱ ۳۵)

۴۔ زید ابن ارقم (حوالہ سابق ،ج۱،ص۳۵۲)

۵۔ابو علی ہمدانی (الامالی للطوسی ،ص۸- الامالی للمفیدص۲۲۳)

۶۔عمروابن ذی مر ( الامالی للطوسی ص۲۵۵)

۷۔سعید بن وہب (حوالہ سابق)

۸۔زید ابن نفیع(حوالہ سابق )

۹۔ عمیرہ ابن سعد (حوالہ سابق،ص۲۷۲)

۱۰ - ابو الطفيل (حوالہ سابق ص۳۳۲)

11 ۔اصبغ ابن نباتہ ( تفسیر فرات ،ص۵۴)

۱۲۔ مکحول (الخصال،ج۲،ص۵۷۳)

۱۳۔النزل ابن سھرہ (کمال الدین ،ج اص ۷۸)

طریقہ دوم : امام حسن مجتبی نے عمار سے انھوں نے پیغمبر اسلام سے(تفسیرالعیاشی،ج۱،ص۳۲۷)

طریقہ سوم : ابو اسحاق نے امام سجاد سے (بیان معنی پر سکوت) (معانی الاخبار،ص ۶۵)

طریقہ چہارم : امام محمد باقر نے پیغمبر اکرم سے ( پہلے طبقہ میں تین را وی ہیں)

ا۔ جا بر ابن یزید جعفی ( الكافي ج ۸،ص۱۹)

۲۔ابو حمزه (لبصائر الدرجات ،ص۷۷)

۳۔ابان ابن تغلب (معانی الاخبار،ص۶۶)(حنان بن سدیر وابوالجارود نے بھی امام باقر سے روایت کیاہے لیکن چونکہ عیاشی نے ان دونوں سندوں کو معلق بتایاہے اس لئے ذکر سے گریز کیا گیا ہے)

 طریقہ پنجم : امام جعفر صادق نے پیغمبر اسلام سے ( پہلے طبقہ میں نور اویوں سے)

۱۔ابوبصیر (الکافی ،ج۱،ص۲۸۶)

۲۔عبد الحميد ابن ابى الديلم (الكافي ج ۱،ص۲۹۳)

۳- عبد الرحمن ابن کثیر (الکافی ج اول،ص۴۲۰ ۲ - تفسیر العیاشی،ص۲۸۱)

۴۔سالم (الکافی ج ۴،ص۱۴۹)

۵۔ حسان الجمال (الکافی ،ج۴،ص۵۶۶- من لا يحضره الفقيہ ج ۲ ص۱ ٢٠ ۔التہذیب،ج۳،ص۲۱۳)

۶۔علی ابن الحسين عبدی (التہذيب،ج۳،ص۱۴۳)

۷۔ عبد اللہ ابن سنان (الاختصاص ،ص ۷۹۔ القمی ج ۲،ص۲۰۱۔الکشی ،۶۶)

۸- محمد ابن علی ( تفسیر قمی ،ج ا،ص ۳۰۱)

۹- صفوان جمال ( قرب الاسناد ،ص۲۷)

طریقہ - ۶- امام رضا نے نبی اکرم سے (پہلے طبقہ میں تین رواۃ سے )

۱- احمد ابن عامر ابن سلیمان (عیون اخبار الرضاج ۲ِص۴۷)

۲- احمد ابن عبد اللہ ہروی (حوالہ سابق )

۳- داود ابن سلیمان ابن فرا (حوالہ سابق - الامالی للطوسی،ص۳۴۳)

طریقہ ۔۷۔ امام حسن عسکری نے امام موسی کاظم سے انھوں نے رسول خدا سے (تفسیرامام عسکری ،ص۱۱۱)

طریقہ ۔۸۔ جابر ابن عبدالله نے حضرت ختمی مرتبت رسول اکرم سے (امالی صدوق،ص۸۹ – الخصال ،ج۲،ص۲۹۶)

طریقہ- 9 - سلمان فارسی نے پیغمبر کرم سے (امالی صدوق،ص۳۴۷)

طریقہ۔۱۰۔ ابو سعید خدری نے رسول اکرم سے دو سند کے ساتھ (امالی طوسی ِ،ص۲۴۷)

طریقہ۔ ۱۱۔ زید ابن ارقم نے رسول خدا سے دو سند کے ساتھ( حوالہ سابق ،ص۲۵۴)

طریقہ- ۱۲- حذیفہ ابن اسید غفاری نے رسول اسلام سے( خصال صدوق،ج۱،ص۶۵)

طریقہ- ۱۳- سعد ابن ابی وقاص نے رسول خدا سے دو سند کے ساتھ( حوالہ سابق،ج۱،ص۲۶۰ - امالی مفید)

طریقہ - ۱۴- انس ابن مالک نے رسول خداسے (امالی طوسی ،ص ۳۳۲)

طریقہ - ۱۵- ابو دردا نے پیغمبر اسلام سے (الغیبۃ،ص۶۹ )

طریقہ۔۱۶۔ابوایوب انصاری نے رسول ا سلام سے( حدیث غدیر پرگواہی )( رجال کشی،ص۴۵ )

طریقہ۔۱۷۔ خزیمہ ابن ثابت نے رسول خدا سے (حدیث غدیر پر گواہی) (حوالہ سابق)

طریقہ۔۱۸۔ قیس ابن سعد ابن عبادہ نے پیغمبر اکرم سے ( حدیث غدیرپر شہادت) (حوالہ سابق)

طریقہ۔ ۱۹۔ عبد اللہ ابن بدیل بن ورق نے رسول اسلام سے (حدیث غدیر پر شہادت) (حوالہ سابق)

حدیث غدییر کے اسناد کی بررسی ، مختلف طبقات میں تعداد رواۃ کے مطالعہ سے ہرتحقیق طلب انسان کو یہ یقین ہو جائےگا کہ یہ حدیث لفظاً متواتر ہے ۔ جو فہرست او پر درج کی گئی ہے وہ ۵۰۰ھ سے قبل کے منابع سے متعلق ہے جس سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ شیعہ متقدمین کے منابع میں حدیث غدیر لفظی اعتبار سے متواترہے چند احاد یث ہدیہ ناظرین کر رہے ہیں :

حد ثنا عبد الله ابن عامر عن ابی عبد اللہ البرقی(کامل الزیارات کے رواۃ میں سے ہیں انکی وثاقت کی تائید کی گئی ہے)عن الحسین بن عثمان عن محمد بن فضیل (شیخ طوسی وغیرہ نے اسکوضعیف کہا ہے ۔یہ کامل الزیارات کے رواۃ میں سے ہے ہم ان کی تضعیف نہیں کرسکتے ہیں)عن ابی حمزۃ قال سألت ابا جعفر عن قول اللہ تبارک وتعالی ومن یکفربالایمان فقد حبط عملہ وهو في الآخرة من الخاسرين قال فی تفسيرهافی بطن القرآن یعنی من یکفر بولاية على وعلی هو الايمان قال سألت ابا اباجعفر عن قول الله تعالیٰ: وکان الكافر على ر بہ  ظهير اقال تفسيرها على بطن القرآن يعني على هوربہ في الولایۃ والطاعة والرب هو الخالق الذى لا يوصف وقال ابوجعفران ت علیا آية  لمحمدو ان محمدا یدعوا الى ولاية على أما بلغك قول رسول الله من كنت مولاه فعلی مولاه اللهم وال من والاه وعاد من عاداہ فوالی اللہ من والاه وعاد الله من عاداه (بصائر الدرجات،ص۷۷۔ النوادر من الابواب في الولايۃ)

حدثنا محمد بن عمرالحافظ قال حدثنا ابو عبداللہ جعفر بن محمد الحسنی قال حدثنا محمد بن علی بن خلف قال حد ثنا سھل بن عامرقال حدثنا زافربن سلیمان عن شریک عن  ابى اسحاق قال قلت لعلى بن الحسين. ما معنى قول النبي من كنت مولاه فعلى مولاه قال اخبرهم انہ الامام بعده ( امالی صدوق،ص  ۱۲۳ ،مجلس ۲۶)

وبھذاالاسناد [ حدثنا ابوالحسن محمد بن على بن الشاه الفقيہ المروزي بمر وورد في دار ہ قال حدثناابو بکر بن محمد بن عبد الله النيسا بورى قال حدثنا ابو القاسم عبد الله بن احمد بن عامر بن سلیمان الطائی بالبصرة قال حدثنا ابى فى سنة ستين ومائتين قال حدثنا ابو اسحاق ابراهيم بن هارون بن محمد الخوري قال حدثنا جعفر بن محمد بن ز ياد الفقيہ الخوري بنيسابور قال حدثنا احمدبن عبد الله الھروى الشيباني عن الرضا علي بن موسى وحدثني ابو عبد الله الحسين بن محمد الاشناني الرازي العدل ببلخ قال حدثنا علي بن محمد بن الھرويۃ القزويني عن داودبن سليمان الفراء عن على بن موسى الرضا قال حدثني ابی موسی ابن جعفر قال حدثني إلى جعفر بن محمد قال حدثني ابى محمد بن على قال حدثني ابى على بن الحسين قال حدثني ابى الحسين بن على قال حدثني ابى على بن ابي طالب قال قال رسول اللہ من كنت مولاه فعلی مولاہ اللھم وال من والاه وعاد من عاداه وانصرمن نصره واخذل من خذلہ(عیون اخبار الرضا،ج۲،ص۴۷،باب فیما جا ء عن الرضا)

 

 

 

#islam#quraan#imamat#ideology#iran#ghadeer#khum#prophet#muhammad#karbala#saqeefa#zahra#eid#jashn#maula#hadith#rawi#ahlesunnat#takfiri#wahabiyat#yahusain#aashura#azadari#mahfil#majlis#

#اسلام#قرآن#امامت#غدیر#خم#حدیث#راوی#عقاید#محمد#عاشورا#کربلا#سقیفہ#خلافت#ملوکیت#عمر#ابو بکر#عثمان#علی#صحابی#صحابیات#تاجپوشی#

No comments:

Post a Comment

مادران معصومین ع ایک تعارف۔8۔

  آپ امام موسی کاظمؑ کی والدہ تھیں ، تاریخ سے ان کی ولادت با سعادت کی اطلاع نہیں ملتی ہے۔ آپ کے والد کا نام صاعد بربر یا صالح تھا،...