Sunday, 16 October 2022

منافقوں کے مد مقابل نبوی حکمت عملی حصہ اول

منافقین کے مد مقابل نبوی حکمت عملی حصہ 1 

 ابتک ہم نے کوشش کیا کہ پیغمبر اسلام ص کی دشمنان دین ودیانت کے ساتھ سیرت و برتاؤ کیسا تھا واضح کیا جائے تاکہ سیرت طیبہ کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کے اثرات کو کم کیا جاسکے آج دنیا اس حقیقی سیرت سے ناآشنا ہے.دلوں میں جاننے کی للک ہے مگر شومی قسمت کہئے یا ہماری نااہلی کہ ہم سیرت کے جلسات میں سیرت کم صورت زیادہ بیان کرتے ہیں.جنگوں کا تذکرہ زیادہ اخلاق ورفتار رسالت کا ذکر خال خال کرتے ہیں. ہم نے کوشش کیا ہے امسال 12ربیع الاول سےآخر ماہ ربیع الاول تک اپنی توانائی بھر علماء ودانشوروں کے افادات سے کچھ مطالب اقتباس کرکے اپنے قارئین کرام کی خدمت میں پیش کریں. خداسے دعاہے کہ خالق سرورکونین بطفیل حضرات حسنین ع ہمیں توفیق عطا کرے منافقین سے برتاؤ کی نبوی حکمت عملی کے تذکرہ آتے پہلے منافق کی تعریف واقسام کا تذکرہ مناسب معلوم ہوتاہے تاکہ حکمت عملی کی جامعیت وافادیت کا اندازہ لگانا آسان ہوسکے. منافق: بلا شک منافق کافروں کی صف میں ہے جسکے دل میں ایمان کا نور نہیں پایاجاتاہے. منافق اسلام کا نقاب اوڑھکر زندگی بسر ضرور کرتاہے لیکن نور ایمان سے خالی ہوتاہے.منافق اظہار اسلام کرتاہے لیکن کفر دلوں میں جاگزیں ہوتاہے.مکروفریب اور اپنی نیرنگیوں کے ذریعہ مسلمانوں کے گروہ میں رہ کر اسلام دشمنی کے تانےبانے بنتاہےقرآن کریم نے متعدد مقامات پر انکی دلی کیفیت کو اجاگر کیاہے: (وَ مِنَ النَّاسِ مَن یَقُولُ آمَنَّا بِاللّهِ وَ بِالْیَوْمِ الآخِرِ وَمَا هُم بِمُؤْمِنِینَ یُخَادِعُونَ اللّهَ وَالَّذِینَ آمَنُوا وَمَا یَخْدَعُونَ إِلاَّ أَنفُسَهُم وَ مَا یَشْعُرُونَ)(1)لوگوں میں کچھ ایسے ہیں جو کہتے ہیں ہم خدا اور روز قیامت پر ایمان لائے درآنحالیکہ ایمان نہیں رکھتے ہیں اس عمل سے مومنین کو فریب دیتے ہیں جبکہ وہ خود کو فریب دے رہے ہیں اور سمجھتے نہیں ہیں. راغب اصفهانی نے نفاق کی وضاحت کرتے ہوئے لکھا:ایک طرف سے اسلام میں داخل ہونا دوسری طرف سے نکل جانا نفاق ہے.(2) مذکورہ معنی میں لفظ نفاق اسلام کے ظہور کے بعد مستعمل ہوئے ورنہ اسلام سے قبل عرب میں اس معنی میں استعمال نہیں ہوتاتھا. «منافق»«نافقاء» و «النُفقه»سے ماخوذہے جسکا معنی جنگلی چوہوں کی بِل ہےجسمیں دو راستے یا اس سے زیادہ ہوتے ہیں انمیں سے ایک راستہ کو اوپر سے مٹی ڈال کر چھپادیتاہے جب ضرورت پیش آتی ہے تو اس راستہ کا استعمال کرتاہے بھاگنے کےلئے.(3) 

 نفاق کی قسمیں: منافقین کو انگیزه و اهداف کےاعتبار سے چند قسموں میں تقسیم کرسکتے ہیں: 1. کچھ دنیاوی منافع ومصالح کی خاطر بظاہرمسلمان بنے رہتے تھے. جب اسلام پھیلنے لگا اور فتوحات کا سلسلہ شروع ہوگیا تو ان افراد نے مال غنیمت کی خاطر چادر اسلام اوڑھ لیا. 2. بعض نے جان ومال کے خوف اور بعض دوسرے منافع کے حصول کی خاطر اظہار اسلام کیا. عبداللہ ابن ابی مدینہ کے منافقین کا سردار اس قسم کا بہترین نمونہ ہے. 3.کچ وہ تھے جو اسلام کا اظہار اس لئے کرتے تھے تاکہ صحن اسلام میں بیٹھکر اسلام ومسلمانوں کو نقصان پہنچاسکیں.یمن کا یہودی عبداللہ ابن سبا المعروف بہ «ابن سوداء» اسی قسم میں آتاہے. 4. بعض کو مسلمان اس لئے کہا جاتاہے کہ وہ مسلمان گھروں میں پیدا ہوئے تھےلیکن دل ایمان سے خالی تھا صرف قومی. ملی وقبائلی جذبہ کے تحت خود کو مسلمان ظاہر کرتے تھے. ایسے منافقین کی تعداد آج کے دور میں بھی بے شمار پائی جاتی ہے.(4) اس کے علاوہ ایک اور اعتبار سے منافقین کو دو گروہ میں تقسیم کیا جاسکتا. کچھ وہ جنکو نفاق میراث میں ماتھا. بعض یہودی وعیسائی ایسے ہی تھے اسلامی معاشرہ میں اسلام کا اظہار کرتے تھے لیکن انکی نسلوں میں پرانا دین ہی جاگزیں تھا. اولاد اپنے آباء واجداد سے منافقت میراث میں پاتے تھےاور اسلام ومسلمین کے خلاف اقدام سے مطلق گریز نہیں کرتے. دوسرا گروہ آن افراد پر مشتمل ہے جو مسلمان تو دل سے ہوئے تھے لیکن بعد میں شکوک وشبہات نے ان کے ایمان کو متزلزل کردیا. انھوں نے علنی کفر کے خطرات اور اپنے منافع کی حفاظت کی خاطر لبادہ اسلام پہننا مناسب سمجھا. پہلی قسم کو اصلی نفاق اور دوسرے گروہ کو عارضی نفاق آتے تعبیر کتنا مناسب ہے.(5) مراتب نفاق: نفاق کو دو مرحلوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے پہلا مرحلہ جسکو نفاق اکبر سےتعبیر کرسکتے ہیں یہی نفاق حقیقی ہے جو کفرکی ماہیت سے یکسانیت رکھتاہے آو نفاق کا حامل انسان در حقیقت کافر ہےلیکن ظاہری طورپر اسلام کی صف میں کھڑا نظر آتاہےقرآن کریم نے اسی مرحلہ کا متعدد مقام پر تذکرہ کیا ہے.نفاق کا سب سے ادنی مرحلہ جسکو نفاق اصغر آتے سے تعبیر کیا جاتاہے وہ در اصل فسق سے بہت زیادہ نزدیک ہے. کیونکہ فاسق آو شخص کو کہا جاتاہے جو احکام شریعت کو قبول تو کرتاہے لیکن عملی مرحلہ میں پابندی سے گریز کررہے. زبانی اعتراف ہے عملی ثبوت مفقودہوتاہے بعض یا تمام احکام اسلامی کو پامال کردیاہے عمل کے مرحلہ میں. فسق کا اطلاق آن افراد پر ہوجائے جو گناہوں کا ارتکاب کرتے ہیں خواہ کم یا زیادہ. لیکن اکثر ان لوگوں کیلئے بولاجاتاہے جو زیادہ گناہوں کا ارتکاب کرتے ہیں. (6)نفاق اصغر کا حامل کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج نہیں ہوگا. جو لوگ فروع دین اور شرعی حدود کی رعایت نہیں کرتے ہیں لیکن لوگوں کے درمیان خود کو متقی وپرہیزگار ٹھاکر پیش کرتے ہیں تاکہ دوسروں کے اعتماد کو جلب کرلیں اور مجمع میں محترم شمار کئے جائیں اسی ادنی قسم میں داخل ہیں. دونوں قسم کامشترکہ نقطہ دوچہروں والاہونااور عملی ریاکاری ہے(7) منافقین کے خطرات بزبان رسول خداص: نبی اکرم ص مسلم سماج میں موجود منافقانہ رد عمل.خیانت.سازشوں کے خطرات سے بخوبی واقف تھے اور ہر آن آپ کو تشویش لاحق رہتی. چنانچہ آپ نے لوگوں کو آگاہ بھی فرمایاتھا آپ نے امت کو ان خطرات کی ہمہ گیریت سے باخبر کرتے ہوئے فرمایاتھا : «اِنّی لا أخاف علی أُمّتی مؤمناً و لا مشرکاً انّماالمُؤمِن... .»(8) میں اپنی امت کے حوالہ سے مومن ومشرک سے فکر مند نہیں ہوں کیونکہ مومن کو خدا ایمان کیوجہ سے امت کو نقصان پہنچانے سے روک دیگااور مشرک کو اس کے شرک کیوجہ سے ذلیل ورسوا کردیگا.کیونکہ انکی دشمنی اور صورتیں پہچانی ہوئی ہیں. مجھے خوف منافقین سےہے جو میٹھی زبان رکھتے ہیں اور بات کرنے کا ہنر رکھتے ہیں. جو تم نیک سمجھتے ہوئے زبان پر لائیں گے جو جسکو تم برا سمجھتے ہو اسپر عمل کریں گے. حوالہ جات: 1 ـ بقره: 8ـ9. 2 ـ راغب اصفهانى، مفردات، ماده «نفق». 3 ـ عبدالرحمان حسن حنکبة المیدانى، ظاهرة النفاق و خبائث المنافقین فى التاریخ، 1414، ص 52ـ53. 4 ـ همان، ص 68ـ72. 5 ـ همان، ص 54. 6 ـ راغب اصفهانى، مفردات، ماده «فسق». 7 ـ عبدالرحمان حسن حنکیة، ظاهرة النفاق، ص 73. 8 ـ شیخعلى نمازى شاهرودى، مستدرک سفینةالبحار، 1419، ج 10، ص 130 #محمد #رسول #عید میلاد النبی #ربیع النور #اسلام_ناب #شیعہ #prophet #mohammad #eid #milad #islam #shia

No comments:

Post a Comment

مادران معصومین ع ایک تعارف۔8۔

  آپ امام موسی کاظمؑ کی والدہ تھیں ، تاریخ سے ان کی ولادت با سعادت کی اطلاع نہیں ملتی ہے۔ آپ کے والد کا نام صاعد بربر یا صالح تھا،...