Monday, 2 September 2024

اخلاق پیغمبر اکرم ص بزبان حضرت علی علیہ السلام

🔰 اخلاق پیغمبر اکرم ص بزبان امام علی علیہ السلام

✨ مَا صَافَحَ رَسُولُ اللَّهِ صلی الله علیه و آله أَحَداً قَطُّ فَنَزَعَ یَدَهُ مِنْ یَدِهِ حَتَّی یَکُونَ هُوَ الَّذِی یَنْزِعُ یَدَه

🔹رسول خدا صلی الله علیه و آله جب کسی سے مصافحہ کرتے تو اس وقت تک اپنا ہاتھ نہیں کھینچتے تھے جبتک سامنے والا خود نہ کھینچے 

✨ وَ مَا فَاوَضَهُ أَحَدٌ قَطُّ فِی حَاجَةٍ أَوْ حَدِیثٍ فَانْصَرَفَ حَتَّی یَکُونَ الرَّجُلُ یَنْصَرِفُ

🔹 جب کوئی کسی ضرورت کے تحت آپ سے گفتگو کرتا تھا تو جبتک وہ خود نہیں اٹھ کر چلا جاتا اس وقت تک نبی اکرم اس کے پاس موجود رہتے تھے،

✨ وَ مَا نَازَعَهُ الْحَدِیثَ حَتَّی یَکُونَ هُوَ الَّذِی یَسْکُتُ

🔹 جب کوئی آپ سے کسی بات پر الجھ جاتا آپ خاموش رہتے یہاں تک کہ وہ خود خاموش ہوجاتا،

✨ وَ مَا رُئِیَ مُقَدِّماً رِجْلَهُ بَیْنَ یَدَیْ جَلِیسٍ لَهُ قَطُّ

🔹حضرت رسول خدا کسی کے سامنے پیر پھیلا کر نہیں بیٹھتے تھے

✨ وَ لَا عَرَضَ لَهُ قَطُّ أَمْرَانِ إِلَّا أَخَذَ بِأَشَدِّهِمَا

🔹جب دو کام درپیش ہوتے تو آپ دشوارترین کام کا انتخاب کرتے تھے ،

✨ وَ مَا انْتَصَرَ نَفْسَهُ مِنْ مَظْلِمَةٍ حَتَّی یُنْتَهَکَ مَحَارِمُ اللَّهِ فَیَکُونَ حِینَئِذٍ غَضَبُهُ لِلَّهِ تَبَارَکَ وَ تَعَالَی

🔹ظلم وستم کا انتقام لینے کی فراق میں نہیں رہتے ہاں اگر حرمت الہی پائمال ہوتی تو آپ کا غضب صرف خدا کےلئے ہوتا

✨ وَ مَا أَکَلَ مُتَّکِئاً قَطُّ حَتَّی فَارَقَ الدُّنْیَا

🔹 کھانا کھاتےوقت کسی چیز پر تکیہ نہیں فرماتے تھے

✨ وَ مَا سُئِلَ شَیْئاً قَطُّ فَقَالَ لَا

🔹 جب کسی چیز کا مطالبہ ہوتا تو ھرگز نہیں نہ کہتے

✨ وَ مَا رَدَّ سَائِلًا حَاجَةً إِلَّا بِهَا أَوْ بِمَیْسُورٍ مِنَ الْقَوْلِ

🔹  اگر کوئی درخواست کرتا تو اسکو پورا فرماتے یا مختصرگفتگوومحبوب انداز میں واپس کرتے

✨ وَ کَانَ أَخَفَّ النَّاسِ صَلَاةً فِی تَمَامٍ وَ کَانَ أَقْصَرَ النَّاسِ خُطْبَةً وَ أَقَلَّهُ هَذَراً

🔹نماز کامل ہونے کےباوجود خستہ کنندہ نہیں ہوتی خطبہ سب سے مختصر ہوتا بے فائدہ گفتگو نہیں کرتے

✨ وَ کَانَ یُعْرَفُ بِالرِّیحِ الطَّیِّبِ إِذَا أَقْبَلَ

🔹 جب کہیں تشریف لاتے آپ کی خوشبو سے پتہ چلاجاتاتھا

✨ وَ کَانَ إِذَا أَکَلَ مَعَ الْقَوْمِ کَانَ أَوَّلَ مَنْ یَبْدَأُ وَ آخِرَ مَنْ یَرْفَعُ یَدَهُ

🔹 جب کسی قوم یا گروہ کے ساتھ کھانا نوش فرماتے تو سب سے پہلے شروع کرتے اور سب سے آخر میں ختم کرتے ،

✨ وَ کَانَ إِذَا أَکَلَ أَکَلَ مِمَّا یَلِیهِ فَإِذَا کَانَ الرُّطَبُ وَ التَّمْرُ جَالَتْ یَدُهُ

🔹 کھانا نوش کرتے وقت اپنے سامنے کی غذا سے نوش کرتے اور اگر کھانے میں کھجوریں ہوتیں تو ہاتھ پھیلاکر غذا اٹھاتے.

✨ وَ إِذَا شَرِبَ شَرِبَ ثَلَاثَةَ أَنْفَاسٍ وَ کَانَ یَمَصُّ الْمَاءَ مَصّاً وَ لَا یَعُبُّهُ عَبّاً

🔹پینے والی چیزتین مرتبہ میں پیتے تھے پانی تھوڑاتھوڑا پیتے ایک ساتھ نہیں پیتےتھے ،

✨ وَ کَانَ یَمِینُهُ لِطَعَامِهِ وَ شَرَابِهِ وَ أَخْذِهِ وَ إِعْطَائِهِ کَانَ لَا یَأْخُذُهُ إِلَّا بِیَمِینِهِ وَ لَا یُعْطِی إِلَّا بِیَمِینِهِ وَ کَانَ شِمَالُهُ لِمَا سِوَی ذَلِکَ مِنْ بَدَنِهِ

🔹داھنا ہاتھ اٹھانے.لینے اور عطا کرنے کےلئے تھا یہ امور صرف داھنے ہاتھ سے انجام دیتے تھے بایاں ہاتھ دیگر امور کےلئے تھا،

✨ وَ کَانَ یُحِبُّ التَّیَمُّنَ فِی کُلِّ أُمُورِهِ فِی لُبْسِهِ وَ تَنَعُّلِهِ وَ تَرَجُّلِهِ

🔹 آپ اپنے سارے امور لباس.پہننے سے لیکر کنگھی کرنےاور جوتا پہننے تک داہنے ہاتھ سے انجام دیتے ،

✨ وَ کَانَ إِذَا دَعَا دَعَا ثَلَاثاً وَ إِذَا تَکَلَّمَ تَکَلَّمَ وَتْراً وَ إِذَا اسْتَأْذَنَ اسْتَأْذَنَ ثَلَاثاً

🔹جب کسی.کو.پکارتے تو تین آوازیں دیتے جب گفتگو کرتے نپی تلی ہوتی اور جب اجازت لیتے تو تین بار اجازت لیتے،

✨ وَ کَانَ کَلَامُهُ فَصْلًا یَتَبَیَّنُهُ کُلُّ مَنْ سَمِعَهُ

🔹 کلام آنحضرت فصل الخطاب ہوتا جو سنتا وہ اس کوسمجھ لیتاہے،

✨ وَ إِذَا تَکَلَّمَ رُئِیَ کَالنُّورِ یَخْرُجُ مِنْ بَیْنِ ثَنَایَاهُ وَ إِذَا رَأَیْتَهُ قُلْتَ أَفْلَجُ الثَّنِیَّتَیْنِ وَ لَیْسَ بِأَفْلَجَ

🔹جب گفتگو کرتے تو آپ کے دہن مبارک سے ایک نور چمکتاجس سے دیکھنے والا یہ سمجھتا کہ آپ کے دندان مبارک نظر آرہے ہیں درآنحالیکہ ایسا نہیں ہوتاتھا،

✨ وَ کَانَ نَظَرُهُ اللَّحْظَ بِعَیْنِهِ

🔹نگاه کوتاہ ہوتی تھی یعنی ایک جھلک کسی چیز کی طرف دیکھتے تھے

✨ وَ کَانَ لَا یُکَلِّمُ أَحَداً بِشَیْ ءٍ یَکْرَهُهُ

🔹جوچیز ناپسند ہوتی اس سلسلے میں کسی سے گفتگو نہیں فرماتے،

✨ وَ کَانَ إِذَا مَشَی یَنْحَطُّ مِنْ صَبَبٍ

🔹راستہ ایسے طے کرتے جیسے نشیبی راہوں پر چلاجاتاہے،

✨ وَ کَانَ یَقُولُ إِنَّ خِیَارَکُمْ أَحْسَنُکُمْ أَخْلَاقاً
🔹آپ فرماتے تھے تم بہترین وہ ہے جو اخلاق کے اعتبار سے برتر ہے

📚 بحارالانوار ج۱۶ ص۲۳۶

مادران معصومین ع ایک تعارف۔8۔

  آپ امام موسی کاظمؑ کی والدہ تھیں ، تاریخ سے ان کی ولادت با سعادت کی اطلاع نہیں ملتی ہے۔ آپ کے والد کا نام صاعد بربر یا صالح تھا،...