Sunday, 2 June 2024

اسلامی طرز زندگی islamic life style(1)

زیارت بیت اللہ کے آداب

 ۱۔ اخلاص نیت، صرف حکم خداکی انجام دہی کی نیت کرے۔ ۲۔ گناہوں سے توبہ کرے اور لوگوں کے حقوق کو ادا کرے۔۳۔ خمس و زکات ادا کر کے اپنے مال کو پاک و پاکیزہ کر لے اور یہ تصور ذہن میں رہے کہ اس سفر سے واپس نہیں لوٹے گا۴۔جب اس سفر کا ارادہ کرے تو عظمت الٰہی کو مد نظررکھے اور یہ فکر دماغ میں رہے کہ یہ سفر دوسرے سفر جیسا نہیں ہے۔۵۔ دل کو ہر اس چیز سے پاک صاف کر لے تو مقصد کی راہ میں حائل ہو سکتی ہے، افکار کو مضطرب کرسکتی ہے مثلاً خرید و فروخت ، امور تجارت وغیرہ۔۶۔زاد راہ، رفت و آمد کے اخراجات کو حلال ذریعہ سے مہیا کرے۔۷۔اثنائے سفر مالی نقصان و جسمانی ایذاء پر شادماں رہے کہ یہ قبولیت حج کی علامت ہے۔۸۔رفقائے سفر کے ساتھ خوش اخلاقی و کشادہ روئی سے پیش آئے اور شیرین کلامی کو فراموش نہ کرے۔ ۹۔گرد آلود رہے اور باعث افتخار اسباب سےاجتناب کرے۔ ۱۰۔اگر ممکن ہو تو مشاعر معظمہ میں پیدل چلے ۔۱۱۔رفقائے سفر کی خدمت کرے۔ ۱۲۔قضاء و قدر الٰہی پر سر تسلیم خم کئے رہے۔۱۳۔بندگان خدا کے حقوق ادا کردے اور بار قرض سے سبکدوش کرلے۔۱۴۔عبادات اور اسکے مقررہ اوقات کی رعایت کرے نیز سنت پیغمبرؐ کی رعایت کرتا رہے۔ ۱۵۔ہر حال میں ادب کا خیال رکھے ، نا مناسب امور کو برداشت کرتا رہے۔۱۶۔توبہ کے آب زلال سے گناہوں کی کثافت کو دھولے۔ ۱۷۔جامہ صدق و صفا ، پیراہن خشوع و خضوع کو زیب تن کر لے۔۱۸۔جامہ احرام پہنتے وقت ہر اس چیز کو اپنے اوپر حرام قرار دے لے جو ذکر خدا سے اوربارگاہ الٰہی سے دور کر دینے والی ہوں۔ ۱۹۔مطاف میں جب تمام مسلمانوں کے ساتھ خانہ خدا کا طواف کر رہا ہو تو دل کو صف ملائکہ کے ساتھ عرش و بارگاہ الٰہی کے طواف میں مشغول رکھے۔ ۲۰۔جب مکہ سے سرزمین آرزو مِنَیٰ کی طرف کوچ کرے تو خطاء و لغزشوں سے پاک ہو تاکہ آرزوؤںاور تمناؤں کے مقام پر کوئی غلط آرزو و تمنا پیدا نہ ہوسکے۔۲۱۔مزدلفہ و مشعر الحرام کی مقدس سرزمین پر قدم رکھتے وقت گناہوں سے پرہیز کرے اور ہر اس چیز سے اجتناب کرے جو نامناسب ہیں۔۲۲۔جبل رحمت پر پہونچے تو عالم رحمت اور مغفرت کے عظیم مقام میں خود کو تصور کرے۔۲۳۔جب قربانی کے جانور کی شہہ رگ حیات کو کاٹ رہا ہو اس وقت حرص و آز کی گردن کو بھی کاٹ دے اور شہوت و فسادسے دستبرداری کا اعلان کرے۔ ۲۴۔رمی جمرات کے ذریعہ جیسے شیطان سے بیزاری کا اعلان کرتاہے ویسے ہی ہر قسم کی برائی ، شہوت، رذالت کو دور کرے اور روح کو اخلاقی آلودگیوں سے پاک و پاکیزہ کر لے۔۲۵۔جب سر کے بالوں کو تراش کر گندگیوں کو خود سے جدا کر رہا ہوتو اپنے عیوب کی بھی اصلاح کرے عیوب کو بیخ و بن سے اکھاڑ پھینکے۔۲۶۔حرم الٰہی میں داخل ہو کر امن و امان، الطاف الٰہی کے زیر سایہ تصور کرے موہومات و باطل ارادہ سے منصرف ہوجائے۔۲۷۔خانہ کعبہ میں داخل ہوتے وقت جلالت عظمت الٰہی پیش نظر رکھےاسکی معرفت کے مدارج کو نگاہ میں رکھے۔۲۸۔حجر اسود کو بوسہ دیتے وقت یہ تصور رہے کہ بوسہ دینا رضا و خوشنودی خدا ، قضائےالٰہی پر راضی ہونے کی علامت اور خضوع و اطاعت ربانی کی نشانی ہے لہٰذا امر الٰہی کے سامنے سر تسلیم خم کر دے ۔ ۲۹۔طواف کعبہ کے وقت غیر خدا سے خود کو دور کر لے ۔ ۳۰۔کوہ صفا پرپہونچ کر روز قیامت جمال الٰہی کے دیدار کیلئے اپنی روح کو پاک و پاکیزہ کر لے ۔ ۳۱۔کوہ مروہ پر پہونچ کر خود کو پیش نظر خدا تصور کرتے ہوئے ہر ناپسندیدہ شئے سے پر ہیزکرے۔۳۲۔حج کے ذریعہ کئے گئے عہد و پیمان پر ثابت قدم رہے ، گناہ و نافرمانی سے اسکو توڑنہ دے۔۳۳۔جان لو کہ اللہ نے حج کی طرح کسی اطاعت کی نسبت اپنی طرف نہیں دی ہے اور پیغمبر اکرمؐ نے بھی کسی عبادت کا اس طرح حکم نہیں دیا ہے مگر صرف اسلئے کہ اسکے اعمال و ارکان میں کچھ اشارے اور تذکرات ہیں صاحبان عقل وخرد کیلئے اہل بصیرت کیلئے پند و نصائح ہیں جن کی طرف توجہ سے عالم مرگ قبر و حساب اہل بہشت و دوزخ کے حالات کی نشاندہی ہوتی ہے اور اس حقیقت کو صرف صاحبان عقل و بصیرت در ک کر پاتے ہیں ۔ #Islamic#Real_islam#Shia#Prophet#Muhammad#lifestyle#hadith#karbala#najaf#ashura#muharram#ااسلامی #اسلام ناب#الشیعہ#العتبۃ#آداب اسلامی#احادیث#کربلا#نجف#عاشورا#محرم#فلسطین

No comments:

Post a Comment

مادران معصومین ع ایک تعارف۔8۔

  آپ امام موسی کاظمؑ کی والدہ تھیں ، تاریخ سے ان کی ولادت با سعادت کی اطلاع نہیں ملتی ہے۔ آپ کے والد کا نام صاعد بربر یا صالح تھا،...